آیت ۱: پِھر مَیں نے ایک نئے آسمان اور نئی زمِین کو دیکھا کیونکہ پہلا آسمان اور پہلی زمِین جاتی رہی تھی اور سمُندر بھی نہ رہا۔
اِس کلام کامطلب ہے کہ ہمارا خُداوند خُدا اپنا نیا آسمان اور نئی زمین مقدسین کو اپنے انعام کے
طورپر دے گا جو پہلی قیامت میں شریک ہوچکے تھے ۔ اِس لمحے سے آگے ، مقدسین پہلے آسمان اور پہلی زمین میں ز ندہ نہیں رہیں گے، بلکہ نئے ، یعنی دوسرے آسمان اور دوسری زمین میں زندہ رہیں گے۔ یہ برکت خُد اکا تحفہ ہے جو وہ اپنے مقدسین کو عنایت کرے گا ۔ خُدا ایسی برکت صرف اُن مقدسین کو دے گا جو پہلی قیامت میں شریک ہو چکے تھے ۔
https://www.bjnewlife.org/
https://youtube.com/@TheNewLifeMission
https://www.facebook.com/shin.john.35
بالائی حوالہ میں کسبی اِس دُنیا کے مذاہب کو بیان کرتی ہے، اور یہ ہمیں بتاتا ہے کہ و ہ دُنیا کی اشیاء اور...
یہاں یہ آیت فرماتی ہے کہ یوحناکو ”بَلّور کی طرح چمکتا ہُؤا آبِ حیات کا ایک دریا “دِکھایا گیا تھا ۔ لفظ پانی اِس...
ہم بالائی حوالہ میں سات نرسنگوں کی آفتوں میں سے، ابھی پانچویں اور چھٹے نرسنگوں کی آفتوں کا معائنہ کر چکے ہیں۔ پانچواں نرسنگا...